Maskan by Komal Shahid | Complete Novel1080 PDF Download Available

Maskan by Komal Shahid is an ongoing Urdu novel of love, secrets, and resilience. A debut filled with suspense, family drama, and romance, where every episode uncovers hidden truths.

Maskan by Komal Shahid

Story Name: Maskan
Writer Name: Komal Shahid
Genre: After marriage, Arrange marriage, Love marriage, Multiple Couples, romantic, Drama, tragedy, love story, suspense, romance, crime thriller, revenge, psychological fiction, social fiction.
Status: Ongoing.

Description

(مسکن ایک ایسی داستان ہے جہاں محبت، رشتے اور راز ایک دوسرے میں گندھے ہوئے ہیں۔ یہ صرف ایک جگہ نہیں، بلکہ ایک احساس ہے۔ ایک ایسی پناہ گاہ جہاں وقت رُک جاتا ہے، مگر دلوں کی دھڑکنیں کبھی نہیں تھمتیں۔یہاں ہر کردار اپنی ذات کا ایک گوشہ چھپائے ہوئے ہے۔

کوئی اپنے ہی قلم کے لفظوں میں بکھراہوا۔۔کوئی یادوں کے سائے میں جیتا  ہوا۔۔۔کوئی طاقت کے نشے میں ڈوبا ہوا۔۔۔اور کوئی انصاف کے سفر میں اپنے زخموں سے لڑ نے کوتیار۔

کہانی کے سب کردار مسکن کی سرزمین پر ایسے جُڑتے ہیں کہ اُن کے راز، اُن کی محبتیں اور اُن کے زخم وقت کے ساتھ ساتھ کھلتے جاتے ہیں)

Summary Of Maskan

Maskan by Komal Shahid is an ongoing tale that blends love, secrets, and resilience into a story that feels both timeless and soulful. From the very beginning, Maskan by Komal Shahid draws readers into a sanctuary where every character hides unspoken emotions, silent wounds, and truths waiting to be uncovered.

The layers of suspense and romance in Maskan by Komal Shahid make it more than just a family saga — it is a journey of hearts that continue to beat even under the weight of pain.

As episodes unfold, Maskan by Komal Shahid introduces new shades of human nature: some characters live under the shadows of memories, some drown in power, while others struggle for justice with courage.

Each installment of Maskan by Komal Shahid leaves readers eager for the next, pulling them deeper into a world where relationships are bound with both love and betrayal.

With every twist, Maskan by Komal Shahid reveals hidden truths, reminding us that silence often hides storms, and love is never an escape but a powerful anchor. The ongoing episodes of Maskan by Komal Shahid ensure that suspense remains alive, keeping readers tied to its unfolding secrets.

By weaving romance, family drama, and suspense together, Maskan by Komal Shahid builds an immersive experience where every character’s journey is a reflection of resilience and healing. As a first novel, Maskan by Komal Shahid stands out for its maturity and layered storytelling, making readers wait anxiously for each new part of this unforgettable journey.

Writer Introduction

Komal Shahid is a new yet powerful voice in Urdu literature. Maskan by Komal Shahid is her first novel, but it reflects the maturity and depth of a seasoned storyteller. She writes with an emotional intensity that brings her characters to life — characters who are broken, strong, and unforgettable. Her style blends romance, suspense, and family drama with poetic beauty, making her writing stand out among contemporary Urdu novelists. With Maskan, Komal Shahid takes her first bold step into the literary world, leaving readers eagerly awaiting her future works.

Read Other Categories

!اسلامُ علیکم

بازار آف ناولز پر آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہمارے پلیٹ فارم کا مقصد قارئین تک اردو ادب کا بہترین مواد پہنچانا ہے۔ بہترین ناولز کی پی۔ڈی۔ایف کے لیے ہماری ویب سائٹ  ضرور وزٹ کریں۔

اگر آپ لکھاری ہیں اور بہترین مواد لکھتے ہیں ، جو بےحیائی سے پاک اور عمدہ کونٹینٹ پر مبنی  ہوتا ہے، لیکن آپ کے کام کو پذیرائی نہیں ملتی تو اپنا لکھا ہمیں ضرور بھیجیں۔ بازار آف ناولز کو آپ جیسے لکھاریوں کی اشد ضرورت ہے۔ آپ ہم  تک دیے گئے پلیٹ فارمز کے ذریعےپہنچ سکتے ہیں۔ 

Website     :     www.baazarofnovels.com

Gmail         :     baazarofnovels@gmail.com

Instagram   :     @baazarofnovels

WhatsApp  :     +92 3158473374

Maskan by Komal Shahid

Sneak Peak

✦✧✦⋯⋯⋯⋯⋯⋯⋯⋯⋯✦✧
 

“کیسی ہیں ؟ “نرمی سموئے   مدھم لہجہ۔
“کس کے بارے میں پوچھ رہے ہو؟”محبت بھرا انداز۔”کس کے پاس بیٹھا ہوں؟”


اور   وہ کھل کے مسکرائیں”بیٹھے میرے پاس ہو،پر جب اُس کا بھی پوچھنا ہو تو میرے پاس ہی بیٹھتے ہو،اب مجھے کیا پتا اِس وقت کس کے بارے میں پوچھ رہے ہو؟ “انہیں ایڈم پیارا تھا،بیٹے جیسا، یا شاید بیٹا ہی۔


“آپ کو میری محبت پہ شک ہو رہا ہے؟ ” اُس نے مسکراتی نظروں سے نورین بیگم کو دیکھا۔
“لو بھلا مجھے ہو سکتا ہے”  جیسے  چیلنج کیا ہو۔


“مسز سلیم” اور پھر  دونوں ہنس پڑے۔ کئی لمحے کمرے میں ہنسی گونجتی رہی۔  دیواریں مسکرائیں، روشنی جھلملانے لگی۔

ایڈم ہنس رہا تھااور ہنستے ہوئے وہ بنا داڑھی کے بھی جاذب لگتا تھا۔ دل موہ لینے والا۔کچھ دیر بعد وہ چپ ہوا، گہری سانس لی اور نظریں کھڑکی پر جمائیں تو نورین بیگم کی ہنسی بھی مدھم مسکراہٹ میں ڈھل گئی۔ اِسے دیکھتے جانے کیوں اب طمانیت کا احساس ہوتا تھا۔


وہ راحت دیتا تھا۔ان کو اِس عمر میں سکون کی ضرورت تھی۔ بوڑھےانسان کو وہ شخص ہمیشہ اچھا  لگتا ہے۔ جس سے اُسے بڑھاپے میں راحت ملتی ہے۔

وہ دیتا تھا۔وہ اچھا تھا۔ کم اِز کم  اِنہیں لگتا تھا۔ 
“اچھا چلو بتا ہی دیتی ہوں، میں ٹھیک ہوں بس بخار ہے وہ بھی صبح تک ٹھیک ہو جائےگا””ہمم۔۔۔اچھی بات ہے”اب وہ اپنا دائیں ہاتھ کو دیکھ رہاتھا۔ جیسے کچھ ڈھونڈ رہا ہو۔ (ہاتھ میں کیا خاص تھا،لکیریں اور بس)۔


“کیا بات ہے، ایڈم؟” فکر مند ی سے  زرا  آگے کو ہوتے اُس کے کندھے پر ہاتھ رکھا۔ ایڈم خاموش رہا، اس کی خاموشی اُنہیں چبھی تھی۔
“مسز فلپ آئیں تھیں؟” اُس نے نورین بیگم کا ہاتھ پکڑ کر اپنے ہاتھ میں لیا۔ اُنہوں  نے گہرا سانس لیا۔ جیسے یہ روز کا مسئلہ بن گیا ہو۔ مگر فکر بس سارہ کی تھی۔
“ہاں” سر ہلاتے ہوئے پیچھے کو ٹیک لگائی۔ ہاتھ ابھی بھی ایڈم کے ہاتھ میں تھا۔


“سارہ نے کیا کہا؟” وہ جیسے مسز فلپ کی توقعات سے واقف تھا۔
“کچھ نہیں۔  پر وہ دُکھی ہے۔  چھپانے کی کوشش کی اُس نے لیکن سارہ بھول جاتی ہے کہ میں  اُس کی ماں ہوں۔” وہ رکیں ”  ایڈم۔۔۔۔وہ مضبوط نہیں ہے، مضمحل ہے،” 

دفعتاً نورین بیگم کی آنکھیں  چمکیں، وہ  بے ساختہ آگے کو ہوئیں تھیں۔ ایڈم نے تعجب سے اُنہیں دیکھا،  ہاتھ ابھی بھی اُس نے تھام رکھا تھا۔ جیسے ضعیف ہاتھوں کی محبت بھری حدت اسے عزیز تھی۔


“اُسے سوچنا چاہئے ایڈم،یہاں سے زندگی وہاں اچھی ہو گی،اگر تم لوگ اپنا سب کچھ بیچ باچ بھی دو۔ پھر بھی رشیا میں گھر بنانا مشکل ہو گا اور اگر وہاں جاؤ تو زیادہ نہیں پر ایسی

زندگی نہیں ہو گی بلکہ وہاں کم از کم اپنا گھر ہو گا۔ کوئی کنٹریکٹ نہیں ہو گا،کوئی نکانے والا نہیں ہوگا،اگر رینٹڈ بھی گھر ہوا تو بھی آسان ہے یہاں کی نسبت وہاں رہنا۔ میں اُسے بہت بار سمجھا چکی ہوں لیکن وہ نہیں سنتی۔


کیوں نا اس بار تم بات کرکے دیکھو، ہو سکتا ہے مان جائے”وہ جو بھرپور توجہ سے بات سن رہا تھا۔آخری بات پر آہستگی سے اُن کا ہاتھ چھوڑتےسیدھا ہو گیا جیسے کچھ

غیر معمولی سن لیا ہو۔ وہ چپ ہواتھا۔ بلکل چپ۔ کمرے میں چند پل تو خاموشی ہی رہی جیسے ہر شے جاننا چاہتی ہو کہ ایڈم کیا جواب دے گا۔لیکن نہیں ، وہ نہیں بولا۔
“ایڈم میں نے کچھ کہا ہے،سن رہے ہو؟”


“آپ جانتی ہیں وہ سب کچھ  کر سکتی ہے لیکن وہ نہیں جو میں کہوں گا،اس لیے اِس سے بہتر ہے وہ اپنا فیصلہ خود کرے۔میں ساتھ ہوں گا لیکن ساتھ کھڑا نہیں ہوں گا۔

کچھ کہوں گا نہیں۔ بس وہ  فیصلہ کرے”


“پر ایڈم کوشش میں کیا حرج ہے؟ بات کر کے دیکھ لو ہو سکتا ہے مان جائے”انہوں نے زوردیتے کسی اُمید سے کہا۔
“اوراگر نا مانی تو،آپ جانتی ہیں حالات مشکل ہو جائیں گے،جو کہ پہلے ہی مشکل ہیں۔ جبکہ مجھے یقین ہے وہ نہیں مانے گی، میری تو بلکل نہیں ” یاسیت سے کہتے وہ اُٹھ کھڑا ہوا اور  کھڑکی کی جانب بڑھا۔ پردے اُٹھے ہوئے تھے ۔  باہر موسم کافی سرد تھا۔ سامنے والے گھر کی کھڑکی میں سے دو بچے نظر آرہے تھے۔


“وہ گھر جلدی خالی کروانا چاہتی ہے۔ راحیل مجھے لے جائے گا لیکن اِن کو نہیں۔ اِس لیے سارہ کو مان جانا چاہیے۔”


وہ ان کو سن رہا تھا مگر نظریں اُن بچوں پر جمی تھیں۔لڑکی اپنا کوئی کھلونا دوسرے بچے کو دے رہی تھی۔


“سارہ  کوسمجھنا چاہئے، اُن کا یہاں سے جانا، اُنہی کے لیے بہتر ہوگا۔پھر اپنے وطن جانے میں کیا قباحت؟”
بچے نے غلطی سے وہ کھلونا گِرا دیا تھا۔ایڈم نے آنکھیں چھوٹی کیں۔ شفاف چہرے پر چاند کی چاندی بکھری تھی۔  کالی آنکھوں میں صرف گرتی ہوئی برف نظر آرہی تھی

۔جبکہ اُس کی آنکھوں کا منظر کچھ اور تھا۔


“کم از کم اور کچھ نا سہی حالات ہی بہتر ہو جائیں گے،بعض دفعہ اپنے ملک میں ہی جانا بہتری ہوتی ہے”
 بچی نے حیرت سے بچے کو دیکھا اور رونا شروع ہوئی۔اونچی آواز میں،لڑکے نے کانوں پر ہاتھ رکھا تھا۔ایڈم اُداسی سے مسکرایا۔
“وہاں سارہ گھر بسا لے گی۔ اپنا گھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ” 


کمرے میں   شاید اُس بچے کی ماں داخل ہوئی تھی بچے کو روتے دیکھ گلے لگایا۔جیسے تلافی کر رہی ہو۔سنبھال رہی ہو۔
“محمد کا خواب ہے وہاں جانا وہ بھی خوش ہو جائے گا، طبیعت بھی بہتر ہوجائے گی”


اب وہ دونوں کو سمجھا رہی تھی ۔صلح کروا رہی تھی۔ محبت سے،  پیار سے، آرام سے۔ جیسے اگر اب غلطی کی تو سب کچھ بکھر جائے گا۔
“سن رہے ہو؟”  انہیں جھنجھلاہٹ ہوئی،ایڈم  کی عدم دلچسپی ظاہر کرنے پر۔ حالانکہ وہ کبھی اِن سب کے معاملے میں عدم دلچسپی ظاہر نہیں کرتا تھا۔


“آپ ٹھیک کہتیں ہیں، مگر میرا آپشن ٹھیک نہیں” اُس نے آنکھیں بند کر کے کھولیں۔ سارہ سے بات وہ نہیں کر سکتا تھا۔بات بنتے ہوئے بھی بگڑ جانی تھی۔
“اگر مان گئ پھر؟”بات پھر سے شروع ہو رہی تھی۔جبکہ ایڈم یہ بات اب یہیں ختم کرنا چاہتا تھا۔


“چھوڑیں یہ باتیں، یہ بتائیں اب کتنا ٹائم دیا ہے؟ ” وہ  واپس اُن کو دیکھنے لگا تھا۔

Click Here To Read Online 👇🏼

 
 

Click Here To Download 👇🏼

READ OTHER NOVELS

Follow Us On Our Social Media

Instagram , Pinterest , Facebook , Youtube

Read Other Writers

Our Purpose

Baazar of Novels strives to provide passionate readers with top-notch Urdu literature, offering a handpicked collection of short Urdu novelslong Urdu novels, and digest novels in Urdu. We believe that a well-crafted story has the power to influence hearts and minds differently for each individual. That’s why we choose online novels that not only spark the imagination but also reflect maturity, depth, and cultural richness.

Our Commitment

We maintain high standards for the quality of all the Urdu novels PDF we share. Every complete Urdu novel on our website is carefully reviewed by our team of dedicated readers to ensure a refined and enjoyable reading experience. As a trusted source of website based Urdu novels, we aim to give you the confidence that you are reading something truly worthwhile.

What Sets Us Apart

Unlike many platforms, we do not promote vulgar or explicit material. Our aim is to provide meaningful, engaging, and clean romantic Urdu novels that touch on social issues, love, and values. Our dedication to preserving the beauty of Urdu literature makes Baazar of Novels a reliable and inspiring space for readers looking for genuine Urdu online novels.

Join Our Community

Whether you’re a fan of short storieslong novels, or classic digest novels in Urdu, we invite you to become part of our growing community. From online novels to Urdu novels 2025, we offer a rich collection suitable for both new and experienced readers. Discover the magic of words through our carefully selected free Urdu novels download collection.

Conclusion

We’d love to hear from you. Kindly leave your valuable feedback in the comments below. And don’t forget to share Baazar of Novels on platforms like Facebook, WhatsApp, and Pinterest. Help us spread the love for Urdu novelsdigests, and poetry. With your support, we’ll continue publishing quality content and promote a stronger connection with Urdu literature.

Join us in redefining expectations and celebrating Urdu storytelling with Baazar of Novels.

Leave a Comment